Asaal-wajah

Asaal wajha ( اصل وجہ )

 اصل وجہ

ماہین ایک بہت ہی پیاری بچی تھی۔وہ اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی تھی۔وہ روزانہ صبح اسکول جاتی اور گھر واپس آکر کام کاج میں اپنی امی کا ہاتھ بٹاتی۔

ایک دن ماہین اسکول تاخیر سے پہنچی تو ٹیچر نے اسے بہت ڈانٹا اور وقت پر آنے کی تاکید کی،لیکن اب تو روز یہی ہونے لگا۔

ماہین سب سے آخر میں اسکول پہنچتی اور مس سے خوب ڈانٹ کھاتی،لیکن اصل وجہ نہیں بتاتی تھی کہ کہیں اسے بہانہ نہ سمجھ لیا جائے۔ پھر ماہین پورے ایک ہفتے اسکول نہیں آئی۔

بچے مختلف باتیں کرنے لگے:”وہ روزانہ ٹیچر سے لیٹ آنے پر ڈانٹ کھاتی تھی،ہو سکتا ہے اس نے اسکول ہی چھوڑ دیا ہو۔ “ لیکن آخر ایک ہفتے کی چھٹی کے بعد ماہین اسکول آہی گئی۔

آج وہ کلاس میں سب سے پہلے آئی تھی۔ (جاری ہے) ٹیچر کلاس میں داخل ہوئیں تو سب بچوں نے اُٹھ کر انھیں سلام کیا۔مس نے سلام کا جواب دیا اور وہ ماہین کو دیکھ کر چونک گئیں۔

انھوں نے ماہین کو اپنے پاس بلایا اور کہا:”ویسے تو تم روزانہ اسکول دیر سے آتی تھیں اور آج پورے ایک ہفتے کے بعد آئی ہو۔ دل بھر گیا تمہارا چھٹیوں سے۔“ مس غصے سے اسے ڈانٹے جا رہی تھی اور ماہین کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔اس نے مس سے کہا:”مس!میں کچھ کہنا چاہتی ہوں۔“ ”ہاں کہو۔“مس نے غصے سے کہا۔

”مس!میں دیر سے اس لئے آتی تھی،کیونکہ میری امی کی طبیعت خراب ہو گئی تھی۔ میرا کوئی بھائی یا بہن نہیں ہے۔والد کسی فیکٹری میں کام کرتے ہیں۔

ناشتہ تیار کرنے اور ماں کو دوا دینے کی وجہ سے میں دیر سے آتی تھی،پھر ماں کا انتقال ہو گیا اس لئے کئی دن اسکول نہ آسکی۔ آئندہ ہمیشہ وقت پر آیا کروں گی،کیونکہ اب میں ماں کی خدمت نہیں کر سکوں گی۔

“ ماہین کی باتیں سن کر سب ہی بچے افسوس کرنے لگے اور مس بھی بہت شرمندہ ہوئیں۔ماہین یہ سب بتا کر زور زور سے رونے لگی۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

    Leave a Reply

    Your email address will not be published. Required fields are marked *